راہل گاندھی نے کہا کہ پی ایم مودی ہر تقریر میں کہتے ہیں ’میں او بی سی ہو‘، لیکن جب میں نے مردم شماری کی بات کی تو وہ کہتے ہیں ’ہندوستان میں کوئی ذات ہی نہیں ہے، صرف ایک ذات ہے-غریب‘۔
چھتیس گڑھ واقع سرگوجا میں عوام سے خطاب کرتے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia
چھتیس گڑھ میں پہلے مرحلہ کے تحت 20 اسمبلی سیٹوں کے لیے 7 نومبر کو عوام نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اب دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ 17 نومبر کو ہوگی جب 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس درمیان آج کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی چھتیس گڑھ کے سرگوجا پہنچے جہاں بی جے پی کے ساتھ ساتھ پی ایم مودی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے ذات پر مبنی مردم شماری، جی ایس ٹی اور نوٹ بندی وغیرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے بی جے پی کو عوام مخالف اور چند ایک صنعت کاروں کا دوست بتایا۔
سرگوجا میں لوگوں کی زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’پی ایم مودی ہر تقریر میں کہتے ہیں ’میں او بی سی ہوں‘۔ لیکن جب میں نے ذات پر مبنی مردم شماری کی بات کی تو کہتے ہیں- ہندوستان میں کوئی ذات ہی نہیں ہے۔ ہندوستان میں صرف ایک ہی ذات- ’غریب‘۔ مودی جی، اگر ملک میں ’غریب‘ ہی ایک ذات ہے تو آپ خود کو او بی سی کیوں کہتے ہیں؟‘‘ نوٹ بندی کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’کچھ سال قبل نریندر مودی جی نے کہا تھا ’نوٹ بندی کروں گا اور ملک سے کالا دھن مٹ جائے گا۔‘ کیا کالا دھن مٹ گیا؟ پھر کہا ’جی ایس ٹی لاؤں گا، سبھی کو فائدہ ہوگا‘۔ کیا کسی کو فائدہ ہوا؟ مودی جی سارے قانون اڈانی کے لیے بنا رہے ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے چھتیس گڑھ کو غریب ریاست ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی یہاں کی دولت امیر صنعت کاروں پر لٹا دیتی ہے، اس لیے عوام کو مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’چھتیس گڑھ غریب ریاست نہیں ہے۔ بی جے پی جب حکومت میں آتی ہے تو چھتیس گڑھ کا پیسہ صنعت کاروں کو دے دیتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ریاست میں غریبوں، چھوٹے صنعت کاروں، قبائلیوں، دلتوں کی حکومت چلے… اور یہ کام صرف کانگریس ہی کرتی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی یہاں آتی ہے، آپ سے جھوٹے وعدے کرتی ہے اور آپ کا پورا پیسہ، پانی، جنگل، زمین اڈانی کو دے دیتی ہے۔ جبکہ کانگریس حکومت کسانوں اور مزدوروں کی جیب میں پیسہ ڈالتی ہے۔ کانگریس چاہتی ہے کہ گاؤں اور شہر کی معیشت آگے بڑھے، لیکن بی جے پی چاہتی ہے کہ پورا پیسہ اڈانی کے اکاؤنٹ میں جائے۔‘‘
راہل گاندھی نے چھتیس گڑھ میں پھر سے کانگریس حکومت تشکیل دیے جانے پر انگلش میڈیم اسکولوں کی تعداد بڑھائے جانے کا وعدہ کیا اور کہا کہ ’’جب آپ بی جے پی لیڈروں سے پوچھیں گے کہ آپ کا بیٹا کس میڈیم میں پڑھتا ہے، تو جواب آئے گا- انگلش میڈیم میں۔ اگر ان کا بچہ انگلش میڈیم میں پڑھ سکتا ہے تو پھر آپ کا بچہ کیوں نہیں پڑھ سکتا؟ اس لیے کانگریس نے پورے چھتیس گڑھ میں انگلش میڈیم اسکول کھولے ہیں اور ہم اسے بڑھاتے جائیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;