کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے راجستھان میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’راجستھان کی کانگریس حکومت نے ریاست کو معاشی، سماجی، تعلیمی اور طبی اعتبار سے آگے بڑھایا۔‘‘
ملکارجن کھڑگے اور اشوک گہلوت ایک تقریب کے دوران، تصویر @INCIndia
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پیر کے روز راجستھان کے باراں میں ای آر سی پی معاملے پر مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ای سی آر پی جن جاگرن مہم کے تحت منعقد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ راجستھان سے بی جے پی کے 25 اراکین پارلیمنٹ ہیں اور مودی حکومت میں کئی مرکزی وزیر بھی ہیں۔ عوام نے بی جے پی اراکین پارلیمنٹ کو چن کر پارلیمنٹ بھیجا، لیکن یہ بی جے پی اراکین پارلیمنٹ راجستھان کو نہ پیسہ دلا پائے اور نہ ہی پانی۔ پی ایم مودی ہی نہیں، بلکہ بی جے پی کے 25 اراکین پارلیمنٹ نے بھی راجستھان کی عوام کو دھوکہ دیا ہے۔
کانگریس صدر نے راجستھان کی کانگریس حکومت کے فلاحی منصوبوں کی تعریف کرتے ہوئے اس کے فائدے بھی شمار کرائے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، کانگریس کے تنظیمی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، ریاستی کانگریس انچارج سکھجندر سنگھ رندھاوا، ریاستی صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا، اسمبلی اسپیکر سی پی جوشی سمیت کانگریس کے تمام سینئر لیڈران موجود تھے۔
تقریب میں شریک زبردست بھیڑ کو خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ راجستھان میں وزیر اعظم نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ آبپاشی منصوبہ کے لیے پیسے دیں گے، لیکن آج تک اس کا پتہ نہیں ہے۔ راجستھان کی کانگریس حکومت خود 25 ہزار کروڑ روپے خرچ کر اس منصوبہ کو آگے بڑھا رہی ہے۔ لیکن مودی حکومت نے اس کے لیے پیسے نہیں دیے۔ راجستھان میں پانی کا مسئلہ ہے، لیکن ایسے منصوبوں میں بھی مودی حکومت مدد نہیں کرتی۔ راجستھان سے بی جے پی کے 25 اراکین پارلیمنٹ ہیں اور مودی حکومت میں کئی مرکزی وزرا ہیں۔ عوام نے جن اراکین پارلیمنٹ کو چن کر بھیجا وہ بھی راجستھان کو نہ پیسہ دلا پائے اور نہ ہی پانی۔
کھڑگے کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت غریبوں کے لیے منریگا کا پیسہ بھی ریاستوں کو نہیں دے رہی ہے۔ مشکل حالات میں بھی راجستھان کو کانگریس حکومت نے معاشی، سماجی، تعلیمی اور طبی شعبہ میں آگے بڑھایا ہے۔ غریبوں کے لیے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کئی اقدام کیے ہیں۔ یہ سب کچھ عوام کے لیے کیا گیا ہے۔ راجستھان کی کانگریس حکومت نے 21 لاکھ کسانوں کا 16 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا۔ کانگریس حکومت نے صحت کا حق دیا۔ راجستھان میں کئی لوگوں کو پیسہ کی کمی کے سبب علاج کرناے میں پریشانی ہوتی تھی۔ کانگریس حکومت ان کے لیے ’چرنجیوی یوجنا‘ لے کر آئی جس کے تحت 25 لاکھ روپے تک کا علاج مفت ہوتا ہے۔ کانگریس حکومت نے شہری روزگار گارنٹی منصوبہ شروع کیا، بجلی بل میں راحت دی اور سلنڈر بھی 500 روپے میں دیا۔ راجستھان حکومت نے گارنٹیاں دیں اور اس گارنٹی کو پورا بھی کیا۔ دوسری طرف وزیر اعظم مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ہر سال دو کروڑ ملازمتیں دیں گے، 15 لاکھ روپے دیں گے، لیکن کچھ نہیں دیا۔ پی ایم مودی اپنی زبان سے پیچھے ہٹ گئے، لیکن راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے اپنے سبھی وعدے پورے کیے۔ وزیر اعظم مودی نے راجستھان میں لال ڈائری کا تذکرہ کیا تھا۔ لال ڈائری میں لکھا ہے کہ آنے والے انتخاب میں راجستھان میں پھر سے کانگریس آنے والی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;